قرآن - 89:7 سورہ ترجمہ، نقل اور تفسیر (تفسیر).

إِرَمَ ذَاتِ ٱلۡعِمَادِ

ترجمہ: کنزالایمان - اَلَمْ تَرَ كَیْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ(6)اِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ(7) || کیا تم نے نہ دیکھا تمہارے رب نے عاد کے ساتھ کیسا کیا۔ وہ اِرَم حد سے زیادہ طول والے۔ ترجمہ: کنزالعرفان کیا تم نے نہ دیکھا کہ تمہارے رب نے عاد کے ساتھ کیسا کیا؟ اِرَم (کے لوگ)،ستونوں (جیسے قد) والے۔ || کیا تم نے نہ دیکھا کہ تمہارے رب نے عاد کے ساتھ کیسا کیا؟ اِرَم (کے لوگ)،ستونوں (جیسے قد) والے۔

سورہ آیت 7 تفسیر


{اَلَمْ تَرَ: کیا تم نے نہ دیکھا۔} متعدد قَسموں  کے بعد جواب ِ قسم یہ تھاکہ کافروں  کو عذاب دیا جائے گا۔ کافروں  کا آخرت کا عذاب تو قطعی ہے البتہ بارہا دنیا میں  انہیں  عذاب دیا گیا چنانچہ اسی کی مثالوں  کے طورپر یہاں  سے متعدد قوموں  کے عذابات کا تذکرہ کیا گیا ہے جس سے اصلِ مقصود اہلِ مکہ اور دیگر کفار کو خوف دلانا ہے۔چنانچہ فرمایا گیا کہ کیا تم نے قومِ عاد کو نہیں  دیکھا ۔قومِ عاد کی دو قسمیں  ہیں : (1)عاد ِ اُولیٰ، (2)عادِ اُخریٰ۔ یہاں  عادِ اُولیٰ مراد ہے جن کے قد بہت دراز تھے ،انہیں  عادِ اِرم بھی کہتے ہیں ۔ کفار کو سمجھایا گیا کہ عادِ اُولیٰ جن کی عمریں  بہت زیادہ اور قد بہت طویل تھے اور وہ خود نہایت قوی و توانا تھے، انہیں  اللّٰہ تعالیٰ نے ہلاک کردیا تو یہ کافر اپنے آ پ کو کیا سمجھتے ہیں  اور عذابِ الٰہی سے کیوں  بے خوف ہیں ۔

Sign up for Newsletter

×

📱 Download Our Quran App

For a faster and smoother experience,
install our mobile app now.

Download Now