{لَقَدْ كَانَ لَكُمْ فِیْهِمْ اُسْوَةٌ حَسَنَةٌ: بیشک ضرور تمہارے لیے ان میں اچھی پیروی تھی۔} یعنی اے میرے حبیب صَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کی امت!تمہارے لئے حضرت ابراہیم عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام اور ان پر ایمان لانے والوں کی سیرت میں اچھی پیروی تھی ،خاص طور پر اس کے لئے جو اللّٰہ تعالیٰ کی رحمت و ثواب اور آخرت کی راحت کا طالب ہو اور اللّٰہ تعالیٰ کے عذاب سے ڈرے اور جو ایمان لانے سے منہ پھیرے اور کفار سے دوستی کرے تو وہ سمجھ لے کہ ہمارے دین کو اس کی ضرورت نہیں ، بیشک اللّٰہ تعالیٰ ہی بے نیاز اور حمد کے لائق ہے۔( جلالین ، الممتحنۃ ، تحت الآیۃ: ۶ ، ص۴۵۷ ، خازن ، الممتحنۃ، تحت الآیۃ: ۶، ۴ / ۲۵۷، مدارک، الممتحنۃ، تحت الآیۃ: ۶، ص۱۲۳۲، ملتقطاً)
For a faster and smoother experience,
install our mobile app now.
سورہ آیت 6 تفسیر