{اِنْ هُوَ اِلَّا عَبْدٌ: عیسیٰ تو
نہیں ہے مگرایک بندہ۔} اس آیت میں اللہ تعالیٰ نے حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کے بارے میں فرمایا کہ وہ (نہ خدا ہے اور نہ خدا کے بیٹے، بلکہ خالص) اللہ تعالیٰ کے بندے ہیں جن پر ہم نے نبوت عطا فرما کر احسان فرمایا
ہے اور ہم نے اسے بغیر باپ کے پیدا کرکے بنی اسرائیل کے لیے اپنی قدرت کاایک عجیب
نمونہ بنایا ہے۔( خازن، الزّخرف، تحت الآیۃ: ۵۹، ۴ / ۱۰۸-۱۰۹)
آیت ’’اِنْ هُوَ اِلَّا عَبْدٌ‘‘ سے معلوم ہونے
والے اَحکام:
اس
آیت سے تین باتیں معلوم ہوئیں :
(1)… اس آیت میں ان
عیسائیوں کا بھی رد ہے جو حضرت عیسیٰ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کو خدایا خدا کا بیٹا مانتے ہیں اور ان
یہودیوں کا بھی رد ہے جو آپ عَلَیْہِ الصَّلٰوۃُ وَالسَّلَام کی
نبوت کے منکر ہیں ۔
(2)… مقبول
بندوں کی طرف داری اور تعریف کرنا اللہ تعالیٰ
کی سنت ہے۔
(3)… اگر کسی محبوب بندے
کو لوگ خدا بھی مان لیں تو ان لوگوں کی تردید
میں اس مقبول بندے کی توہین نہ کی جائے بلکہ اس کی عظمت کوباقی
رکھا جائے۔
For a faster and smoother experience,
install our mobile app now.
سورہ آیت 59 تفسیر