قرآن - 75:13 سورہ ترجمہ، نقل اور تفسیر (تفسیر).

يُنَبَّؤُاْ ٱلۡإِنسَٰنُ يَوۡمَئِذِۭ بِمَا قَدَّمَ وَأَخَّرَ

ترجمہ: کنزالایمان - یُنَبَّؤُا الْاِنْسَانُ یَوْمَىٕذٍۭ بِمَا قَدَّمَ وَ اَخَّرَﭤ(13)بَلِ الْاِنْسَانُ عَلٰى نَفْسِهٖ بَصِیْرَةٌ(14)وَّ لَوْ اَلْقٰى مَعَاذِیْرَهٗﭤ(15) || اس دن آدمی کو اس کا سب اگلا پچھلا جتادیا جائے گا ۔ بلکہ آدمی خود ہی اپنے حال پر پوری نگاہ رکھتا ہے۔ اور اگر اس کے پاس جتنے بہانے ہوں سب لا ڈالے جب بھی نہ سنا جائے گا۔ ترجمہ: کنزالعرفان اس دن آدمی کو اس کا سب اگلا پچھلا بتادیا جائے گا۔ بلکہ آدمی خود ہی اپنے حال پر پوری نگاہ رکھنے والا ہوگا ۔ اگرچہ اپنی سب معذرتیں لا ڈالے ۔ || اس دن آدمی کو اس کا سب اگلا پچھلا بتادیا جائے گا۔ بلکہ آدمی خود ہی اپنے حال پر پوری نگاہ رکھنے والا ہوگا ۔ اگرچہ اپنی سب معذرتیں لا ڈالے ۔

سورہ آیت 13 تفسیر


{یُنَبَّؤُا الْاِنْسَانُ یَوْمَىٕذٍ: اس دن آدمی کو بتادیا جائے گا۔} اس آیت ا ور اس کے بعد والی دو آیات کاخلاصہ یہ ہے کہ قیامت کے دن آدمی کو اللّٰہ تعالیٰ کی بارگاہ میں  پیش ہو کر مُحاسبہ کئے جانے اور اعمال کا وزن کئے جانے کے وقت اللّٰہ تعالیٰ کی طرف سے اس کے سب اگلے پچھلے اور اچھے برے عمل بتا دئیے جائیں  گے بلکہ آدمی تو خبر دئیے جانے کا      محتاج ہی نہ ہوگا کیونکہ وہ خود ہی اپنے حال پر پوری نگاہ رکھنے والا ہوگا کہ اس کے نفس نے کون کون سے برے عمل کئے اور اس نے اپنے اَعضا ءسے کون کون سے برے کام سر انجام دئیے اور ممکن ہے کہ وہ اپنی طرف سے ان برے اعمال پر کوئی معذرت پیش کرے لیکن اگرچہ وہ اپنی سب معذرتیں  پیش کرڈالے جب بھی اسے نجات نہیں  ملے گی۔( روح البیان،القیامۃ، تحت الآیۃ: ۱۳-۱۵،۱۰ / ۲۴۶-۲۴۷)

تمام آیات

Sign up for Newsletter

×

📱 Download Our Quran App

For a faster and smoother experience,
install our mobile app now.

Download Now