قرآن - 56:76 سورہ ترجمہ، نقل اور تفسیر (تفسیر).

وَإِنَّهُۥ لَقَسَمٞ لَّوۡ تَعۡلَمُونَ عَظِيمٌ

ترجمہ: کنزالایمان - فَلَاۤ اُقْسِمُ بِمَوٰقِعِ النُّجُوْمِ(75)وَ اِنَّهٗ لَقَسَمٌ لَّوْ تَعْلَمُوْنَ عَظِیْمٌ(76) || تو مجھے قسم ہے ان جگہوں کی جہاں تارے ڈوبتے ہیں ۔ اور تم سمجھو تو یہ بڑی قسم ہے ۔ ترجمہ: کنزالعرفان تو مجھے تاروں کے ڈوبنے کی جگہوں کی قسم۔ اور اگرتم سمجھو تو یہ بہت بڑی قسم ہے۔ || تو مجھے تاروں کے ڈوبنے کی جگہوں کی قسم۔ اور اگرتم سمجھو تو یہ بہت بڑی قسم ہے۔

سورہ آیت 76 تفسیر


{ فَلَاۤ اُقْسِمُ: تو مجھے قسم ہے۔} اس آیت میں  اللہ تعالیٰ نے ستاروں  کے ڈوبنے کی جگہوں  کی قسم ارشاد فرمائی، ان جگہوں  کے بارے میں  امام فخر الدین رازی رَحْمَۃُاللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے مختلف اقوال ذکر کئے ہیں ۔

(1)…ان سے مَشارق اور مَغارب مراد ہیں  اور ایک قول یہ ہے کہ ان سے صرف مغارب مراد ہیں  کیونکہ ستارے اسی جگہ غروب ہوتے ہیں ۔

(2)… ان سے آسمان میں  بُروج اور (سیاروں  یا ستاروں ) کی مَنازل مراد ہیں ۔

(3)…ان سے شَیاطین کوپڑنے والے شہاب ِثاقب کے گرنے کی جگہیں  مراد ہیں ۔

(4)…ان سے قیامت کے دن ستاروں  کے مُنتَشِر ہونے کے بعد گرنے کی جگہیں  مراد ہیں ۔( تفسیرکبیر، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۷۵، ۱۰  /  ۴۲۶)

{ وَ اِنَّهٗ لَقَسَمٌ لَّوْ تَعْلَمُوْنَ عَظِیْمٌ: اور اگر تم سمجھو تو یہ بہت بڑی قسم ہے۔}ا رشاد فرمایا کہ اگر تمہیں  علم ہو تو تم اس قَسم کی عظمت جان لو گے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کی عظیم قدرت اور حکمت کے کمال پر دلالت کرتی ہے۔(جلالین مع صاوی، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۷۶، ۶ / ۲۰۹۶-۲۰۹۷)

Sign up for Newsletter

×

📱 Download Our Quran App

For a faster and smoother experience,
install our mobile app now.

Download Now