{ اِنَّهٗ لَقُرْاٰنٌ كَرِیْمٌ: بیشک یہ عزت والا قرآن ہے۔} کفارِ مکہ قرآنِ پاک کو شعر اور جادو کہا کرتے تھے ،اللہ تعالیٰ نے ستاروں کے ڈوبنے کی جگہوں کی قسم ارشاد فرما کر ان کا رد کرتے ہوئے اس آیت اور اس کے بعد والی آیت میں فرمایا کہ بے شک جو قرآن سرکارِ دو عالَم،محمد مصطفٰی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ پر نازل فرمایا گیا یہ شعر اور جادو نہیں اور نہ ہی یہ کسی کا اپنا بنایا ہوا کلام ہے ،بلکہ یہ عزت والا قرآن ہے کیونکہ یہ اللہ تعالیٰ کا کلام اورا س کی وحی ہے اوراللہ تعالیٰ نے اسے اپنے حبیب صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کا معجزہ بنایا ہے اوریہ محفوظ اور پوشیدہ کتاب لوحِ محفوظ میں موجود ہے جس میں تبدیل اور تحریف ممکن نہیں اور نہ ہی اس تک شَیاطین پہنچ سکتے ہیں ۔ (تفسیرکبیر، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۷۷-۷۸، ۱۰ / ۴۲۸، خازن، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۷۷-۷۸، ۴ / ۲۲۳، تفسیر قرطبی، الواقعۃ، تحت الآیۃ: ۷۷-۷۸، ۹ / ۱۶۴، الجزء السابع عشر، ملتقطاً)
For a faster and smoother experience,
install our mobile app now.
سورہ آیت 77 تفسیر